Ghazal emperor Mehdi Hassan, who ruled the
music world for 40 years, has lost 8 years to his fans. Mehdi Hassan was born
in 1927 in Luna, Rajasthan, India. Mehdi Hassan belonged to a large musical
family Served music for 16 generations.
He started singing from Radio Pakistan in
1956 and recorded his first song for the Pakistani film "Shikar" in
1962. Mehdi Hassan's lyrics and national anthems will continue to resonate in
the ears of the world. He evoked the magic of his mesmerizing voice in a total
of 365 films, his voice was considered a guarantee of success in the film
industry.
Mehdi Hassan made history by recording more
than 25,000 songs and lyrics. According to people in the music department,
Mehdi Hassan passed away, but his art is still alive today. Mehdi Hassan was a
full-fledged musician. , His melody and ragni became famous all over the world,
that is why Mehdi Hassan was awarded the title of Emperor of Ghazal.
For outstanding services in the field of
music, Mehdi Hassan was awarded Presidential Medal for Excellence, Medal of
Distinction, Hilal Imtiaz, while Sehgal in India and Gorkha Dak Sheena Bahu
Award in Nepal. With the death of Mehdi Hassan on June 13, 2012, the chapter of
Urdu singing was closed.
شہنشاہ غزل مہدی حسن کو
مداحوں سے بچھڑے 8 برس بیت گئے
چالیس سال تک دنیائے موسیقی پر راج کرنے والے شہنشاہ
غزل مہدی حسن کو مداحوں سے بچھڑے 8 برس بیت گئے
مہدی حسن سن 1927 کو بھارتی
ریاست راجھستان کے علاقے لونا میں پیدا ہوئے، مہدی حسن کا تعلق موسیقی کے
اس بڑے
گھرانے سے تھا جنہوں نے 16 پشتوں تک موسیقی کی خدمت کی۔
سن 1956 میں ریڈیو پاکستان سے گائیکی کا آغاز کیا
جب کہ 1962 میں پاکستانی فلم ’’شکار‘‘ کے لیے پہلی مرتبہ گیت ریکارڈ کروایا، مہدی
حسن کے گائے ہوئے گیت غزلیں اور قومی ترانے رہتی دنیا تک کانوں میں رس گھولتے رہیں
گے، انہوں نے مجموعی طور پر365 فلموں میں اپنی مسحور کن آواز کا جادو جگایا، فلمی
صنعت میں انکی آواز کامیابی کی ضمانت سمجھی جاتی تھی۔
مہدی حسن نے 25 ہزار سے زائد گیت اور غزلیں
ریکارڈ کرواکر ایک تاریخ رقم کی، شعبہ موسیقی سے تعلق رکھنے والے افراد کے مطابق
مہدی حسن دنیا سے تو چلے گئے مگر ان کا فن آج بھی زندہ ہے، مہدی حسن موسیقی کا ایک
پورا عہد تھے، ان کے راگ اور راگنی کو دنیا بھر میں شہرت ملی، اسی وجہ سے مہدی حسن
کو شہنشائے غزل کے خطاب سے نواز گیا۔
شعبہ موسیقی میں بہترین خدمات پر مہدی حسن کو
صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی، تمغہ امتیاز، ہلال امتیاز جب کہ بھارت میں سہگل
اور نیپال میں گورکھا دک شینا باہو ایوارڈ سے نوازا گیا، 13 جون سن 2012 کو مہدی
حسن کے انتقال سے اردو گائیکی کا باب بند ہوگیا۔
Categories:
Showbiz
0 comments:
Post a Comment
if you have any questions, Plz let me know @ crossroads919@gmail.com