Haniya Aamir released an Instagram video in
which she expressed her anger over the women who tortured Uzma Khan and said
that it is all a matter of power, how can it be that if I have a fight with
someone, they are powerful. Because of this, they broke into my house, tortured
my sister and sprayed kerosene on us.
She also said that it was unfortunate that
someone's house was invaded without permission and sanctity was not taken care
of. Going to someone's house like this is tantamount to killing someone, it is
a crime because if a thief does the same thing and breaks into someone's house
and harms them, the police will catch the thief, but here the matter is
something else, these women are Papa's princes, so they are not being told
anything.
The actress also said that Uzma Khan went to
register an FIR but none of them was heard. Is this family above the law? And
even if an FIR is registered against this large family, they will be asked to
withdraw the case later by threatening to draw, which will be a shame for us
and all this can only happen because there is a party which is very rich and
influential.
Haniya Amir said that if these two girls were
the daughters of a general and guards were stationed outside their house to
protect them, then the killers would have thought before coming to someone's
house that they would not be killed either, But they did not think so because
they are very rich.
ہانیہ عامر عظمیٰ خان کی حمایت میں سامنے آگئیں
اداکارہ ہانیہ عامر اداکارہ عظمیٰ خان کو ہراساں
کیے جانے پر اُن کی حمایت میں سامنے آگئیں۔
ہانیہ عامر نے انسٹام گرام ویڈیو جاری کی جس میں
انہوں نے عظمیٰ خان کو زدو کوب کرنے والی خواتین پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا
کہ یہ تمام معاملہ طاقت کا ہے، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ اگر میری کسی سے لڑائی ہوجائے
تو وہ لوگ طاقتور ہونے کی وجہ سے میرے گھر میں گھس آئیں، میری بہن پر تشدد کریں
اور ہم پر مٹی کا تیل چھڑک دیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ
یہاں بغیر اجازت کسی کے گھر میں گھسا گیا اور تقدس کا بھی خیال نہیں رکھا گیا، اس
طرح کسی کے ہاں جانا کسی کو قتل کرنے کے مترادف ہے، یہ جرم ہے کیوں کہ اگر یہی کام
اگر کوئی چور کرتا ہے اور کسی کے گھر میں گھس کر انہیں جانی نقصان پہنچاتا ہے تو
پولیس اس چور کر پکڑ لیتی لیکن یہاں معاملہ کچھ اور ہے، یہ خاتون پاپا کی پرنسز
ہیں اس لیے انہیں کچھ نہیں کہا جا رہا۔
اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ عظمیٰ خان ایف آئی آر
درج کروانے گئیں لیکن اُن کی ایک نہیں سنی گئی، کیا یہ خاندان قانون سے بھی بالا
تر ہے؟ اور اگر اس بڑے خاندان کے خلاف آیف آئی آر درج ہو بھی جاتی ہے تو بعد
میں ڈرا دھمکا کر کیس واپس لینے کا بھی کہا جائے گا جو کہ ہمارے لیے شرمندگی کی
بات ہوگی اور یہ سب صرف اس لیے ہوسکتا ہے کہ کیوں کہ یہاں ایک پارٹی بہت امیر اور
اثر و رسوخ والی ہے۔
ہانیہ عامر نے کہا کہ اگر یہ دو لڑکیاں کسی جرنیل
کی بیٹیاں ہوتی اور اُن کی حفاظت کے لیے ان کے گھر کے باہر گارڈز کھڑے ہوتے تو پھر
مارنے والے کسی کے گھر آنے سے قبل ضرور سوچتے کہ کہیں انہیں بھی مار نہ پڑ جائے
لیکن انہوں نے نہیں سوچا کیوں کہ وہ لوگ بہت امیر ہیں۔
Categories:
Showbiz
0 comments:
Post a Comment
if you have any questions, Plz let me know @ crossroads919@gmail.com