One person is running
away from another in the wake of the Corona epidemic around the world. But now the world's smallest restaurant
has opened in Sweden with an open space with a chair and a table.
The restaurant is called
Bord för En, meaning "table for one person."
The restaurant, located 360 km from the Swedish capital, Stockholm, in the
Wireland area, will open in the middle of the natural greenery on May 10 and
will continue to run experimentally until August 1.
The restaurant will serve three dishes at a time, but it will not bring any waiters as social distance has been
taken care of. That is why food will be brought through a basket with a rope tied to the
wheel and no restaurant staff will be present in front of the customer.
This is because there is
no emphasis on lockdown in Sweden, but
conscious people themselves are ensuring caution and distance. However, if this
interesting restaurant is successful, others will follow suit.
According to the Swedish government, lockdowns can have a
negative impact on people. That is why strict conditions have not been imposed.
دنیا کا سب سے چھوٹا ریستوران
جہاں ایک شخص ہی بیٹھ سکتا ہے
دنیا بھر میں کورونا وبا کے تناظر میں ایک انسان دوسرے سے دور بھاگ
رہا ہے۔ لیکن اب سویڈن میں دنیا کا سب سے چھوٹا ریستوران کھولا گیا ہے جس ایک کھلی
جگہ پر ایک کرسی اور ایک میز رکھی گئی ہے۔
اس ریستوران کا نام Bord för En یعنی ’ایک شخص کے لیے ٹیبل‘
رکھا گیا ہے۔ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم سے 360 کلومیٹر دور وائرملینڈ کے
علاقے میں یہ ریستوران قدرتی سبزہ زار کے عین درمیان 10 مئی کو کھولا جائے گا اور
تجرباتی طور پر یکم اگست تک اسے جاری رکھا جائے گا۔
ریستوران میں ایک وقت میں تین ڈشوں پر مشتمل کھانا دیا جائے گا
لیکن یہ کھانا کوئی بیرا نہیں لائے گا کیونکہ سماجی فاصلے کا بھرپور خیال رکھا گیا
ہے۔ اسی لیے چرخی پر بندھی رسی سے ایک ٹوکری کے ذریعے کھانا لایا جائے گا اور گاہک
کے سامنے ریستوران کا کوئی عملہ موجود نہ ہوگا۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ سویڈن میں لاک ڈاؤن پر زور نہیں دیا گیا ہے لیکن باشعور لوگ
خود ہی احتیاط اور فاصلے کو یقینی بنارہے ہیں۔ تاہم یہ دلچسپ ریستوران اگر کامیاب
ہوگیا تو دوسرے بھی اس پر عمل ضرور کریں گے۔
سویڈن حکومت کے مطابق لاک ڈاؤن سے لوگوں پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور اسی وجہ سے اس کی سخت شرائط عائد نہیں کی گئی ہیں۔
Categories:
World News
0 comments:
Post a Comment
if you have any questions, Plz let me know @ crossroads919@gmail.com