India's Union Deputy Minister for Water
Resources Arjun Ram Meghawal started
selling home-made papads for the treatment of Corona.
According to Indian media, BJP MP from
Rajasthan and Union Deputy Minister Arjun Ram Meghawal has started marketing Papads
under the name "Bhabhi Ji", claiming that these papads are a cure
for corona. Therefore, all citizens must eat these Papads.
During the promotion of Bhabhi G-Papar,
Deputy Minister for Water Resources Arjun Ram Meghawal said that this Paper has
all the elements that create the power to fight against corona virus which will
increase the immunity. His campaign went viral on social media, prompting
strong criticism from users.
Consumers said that after Baba Ramdev,
now even the ministers are cheating innocent citizens to take advantage of the
Corona epidemic and making shameful profits. People are being robbed through
bogus treatment.
It should be noted that the Modi government's
policy to deal with the corona epidemic has failed miserably,
making India the third largest country in the world to be affected by the corona.
بھارت کے مرکزی نائب وزیر برائے آبی وسائل ارجن رام میگھاول کورونا کے علاج کے لیے گھر میں تیار کیے گئے پاپڑ بیچنے لگے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست راجستھان سے بی جے پی کے رکن پارلیمان اور مرکزی نائب
وزیر ارجن رام میگھاول نے ’’بھابھی جی‘‘ کے نام سے پاپڑ کی مارکیٹنگ شروع کی ہے،
اُن کا دعویٰ ہے کہ یہ پاپڑ کورونا کا شافی علاج ہیں اس لیے تمام شہریوں کو یہ
پاپڑ ضرور کھانے چاہئیں۔
بھابھی
جی پاپر کی تشہیر کے دوران نائب وزیر آبی وسائل ارجن رام میگھاول کا کہنا تھا کہ
اس پاپڑ میں کورونا وائرس سے لڑنے کی طاقت پیدا کرنے والے تمام عناصر موجود ہیں جو
قوت مدافعت میں اضافہ کریں گے۔ ان کی تشہیری مہم سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو
صارفین نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
صارفین کا کہنا تھا کہ بابا رام دیو کے بعد اب وزرا بھی کورونا وبا کا فائدہ
اٹھانے کے لیے معصوم شہریوں کو دھوکہ دے رہے ہیں اور شرمناک طور پر منافع کما رہے
ہیں۔ بوگس علاج کے ذریعے عوام کو لُٹا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ مودی سرکار کی کورونا وبا سے نمٹنے کی پالیسی بری طرح ناکام ہوگئی ہے جس کے باعث بھارت دنیا بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والا تیسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔
0 comments:
Post a Comment
if you have any questions, Plz let me know @ crossroads919@gmail.com