US
President Donald Trump got involved with journalists during a briefing on
corona virus.
President Donald Trump said in a briefing
that the United States is at the forefront of testing. Three weeks ago, we were
doing about 150,000 tests a day. Now we are doing about 300,000 tests a day.
That's a 100 percent increase, and the number will increase significantly.
Meanwhile,
a Chinese-born female reporter asked President Trump about the rising death
toll in the United States, and Trump became angry and blamed China.
He said that people all over the world are
dying of corona virus. He thinks that you should ask this question from China.
Ask this question from China instead. When you ask this question from China,
maybe you will get a very unusual answer.
On
this occasion, President Trump also got involved with another reporter and left
the briefing incomplete.
واشنگٹن: امریکاکے
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کورونا وائرس پر بریفنگ کے دوران صحافیوں سے الجھ پڑے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بریفنگ میں بتایا کہ ٹیسٹنگ کے معاملے میں
امریکہ سب سے آگے ہے۔تین ہفتے پہلے ہم روزانہ کی بنیاد پر تقریباً ایک لاکھ پچاس
ہزار ٹیسٹ کر رہے تھے۔اب ہم روزانہ تقریباً تین لاکھ ٹیسٹ کر رہے ہیں۔ یہ سو فیصد
اضافہ ہے اور اس تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔اس دوران ایک چینی نژاد خاتون
رپورٹر صدر ٹرمپ سے امریکا میں بڑھتی ہوئی ہلاکتوں پر سوال پوچھا تو ٹرمپ غصے میں
آگئے اور سارا مدعا چین پر ڈال دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں لوگ کورونا وائرس کے ہاتھوں ہلاک
ہو رہے ہیں۔ان کے خیال میں آپ کو یہ سوال چین سے کرنا چاہیے۔ان کی بجائے یہ سوال
چین سے کریں۔جب آپ چین سے یہی سوال کریں گی تو شایدآپ کو انتہائی غیر معمولی
جواب ملے گا۔
اس موقع پر صدر ٹرمپ ایک اور رپورٹر سے بھی الجھ پڑے اور بریفنگ کو
ادھورا چھوڑ کر چلے گئے۔
Categories:
World News
0 comments:
Post a Comment
if you have any questions, Plz let me know @ crossroads919@gmail.com